Tuesday, December 3, 2013

حکومت لاپتہ افراد کو ایک گھنٹے میں پیش کرکے اپنی عزت بچائے، چیف جسٹس

اسلام آ باد: چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے بلوچستان لاپتہ افراد کیس میں حکومت کو تمام لاپتا افراد ایک گھنٹے میں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے
سپریم کورٹ  میں بلوچستان لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کررہا ہے۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ مزید 3 افراد کا پتہ چل گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک حبیب اللہ نامی شخص پشاور سے بیرون ملک روانہ ہوا، اسے 28اپریل کو رہا کیا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ مزید دو افراد کی شناخت ہو ئی ہے ان کا نا م ظاہر نہ کیا جائے ورنہ ان کی زندگی کو خطرہ ہو گا، اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے سیل بند
لفافہ عدالت میں پیش کیا۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ کل دو افراد کے مرنے کی اطلاعات تھیں آج 3 افراد کا پتا چل گیا، آپ کو سب پتا ہے کہ لاپتہ افراد کہاں ہے حکم دیا تو مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم وزیر اعظم کو بھی ماننا پڑتا ہے اگر سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو دیکھ لیا جائے گا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہاکہ لاپتہ افراد کو ایک گھنٹے میں پیش کرکے اپنی عزت بھی بچائیں اور ہمارا بھی خیال کریں عدالت اس سے زیادہ سہولت نہیں دے سکتی۔
سماعت کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق آج ان کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے اور اس حوالے سے قانون سازی کے لئے مسودہ بھی تیار کیا جارہا ہے۔

No comments:

Post a Comment